Saturday, June 24, 2006

بلا عنوان

اے ایمان والو! تم انصاف پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہنے والے (محض) اللہ کے لئے گواہی دینے والے ہو جاؤ خواہ (گواہی) خود تمہارے اپنے یا (تمہارے) والدین یا (تمہارے) رشتہ داروں کے ہی خلاف ہو، اگرچہ (جس کے خلاف گواہی ہو) مال دار ہے یا محتاج، اللہ ان دونوں کا (تم سے) زیادہ خیر خواہ ہے۔ سو تم خواہشِ نفس کی پیروی نہ کیا کرو کہ عدل سے ہٹ جاؤ (گے)، اور اگر تم (گواہی میں) پیچ دار بات کرو گے یا (حق سے) پہلو تہی کرو گے تو بیشک اللہ ان سب کاموں سے جو تم کر رہے ہو خبردار ہےo


بیشک اللہ (ہر ایک کے ساتھ) عدل اور احسان کا حکم فرماتا ہے اور قرابت داروں کو دیتے رہنے کا اور بے حیائی اور برے کاموں اور سرکشی و نافرمانی سے منع فرماتا ہے، وہ تمہیں نصیحت فرماتا ہے تاکہ تم خوب یاد رکھوo

پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے نواح میں مبینہ طور پر قرآن پاک کے اوراق جلائے جانے کے الزام پر مقامی افراد نے احمدی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی املاک پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی ہے۔

پولیس نےجماعت احمدیہ سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

سیالکوٹ کے ضلعی پولیس افسر ڈاکٹر طارق کھوکھر نے کہا ہے کہ احمدی جماعت کے کارکنوں کے خلاف توہین مذہبی عقائد کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے تاہم اس مقدمہ میں توڑپھوڑ اور مظاہرے کا ذکر بھی کیا جائے گا۔

ڈسکہ کے اس گاؤں میں احمدی جماعت سے تعلق رکھنے والے چند درجن افراد رہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ احمدی جماعت کے ایک رکن کے گھر میں قرآن پاک کے چند اوراق کو نذر آتش کا جارہا تھا کہ ایک ہمسائی خاتون نے دیکھ کر شور مچا دیا۔

جماعت احمدیہ کے ترجمان سلیم الدین کے مطابق ایک آدمی نے مقامی میلے میں جاکر بلا تحقیق قرآن پاک کو شہید کیئے جانے کا اعلان کر دیا تھا جس پر ہجوم نے ان کے کارکنوں کےگھروں اور دکانوں پر حملہ کر دیا۔

جماعت احمدیہ کے ترجمان کے مطابق دو دوکانوں اور ایک سے زائد مکان کو نذر آتش کیا گیا اور لوٹ مار بھی کی گئی۔

پولیس نے ایک گھر کے گیراج اور ایک دکان کے نذر آتش کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق احمدی جماعت کے کارکنوں کے ڈیروں پر بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے ان کے ٹریکٹر ٹرالیاں،تیل کے ڈرم اور مرغی فارم بھی تباہ کر دیا گیاہے۔

مظاہرے کی اطلاع ملتے ہیں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے احمدی جماعت کے تمام کارکنوں اور ان کے اہلخانہ خواتین اور بچوں کو ان کی حفاظت کے پیش نظر گاؤں سے نکال کر کسی دوسرے مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

ضلعی پولیس افسر نے بی بی سی کوبتایا کہ ملزموں کا موقف ہے کہ وہ قرآن پاک کے بوسیدہ اوراق کومحض تلف کرنا چاہتے تھے اور ملزموں کے بقول ان کا مقصد توہین کرنا نہیں تھا تاہم مقامی مسلمان آبادی نے اسے اپنے مذہب کی توہین سمجھا تھا۔

جماعت احمدیہ کے بقول وہ چند پرانے اخبارات اور رسائل تلف کر رہے تھے۔

ضلعی پولیس افسر کے مطابق اب حالات معمول پر ہیں تاہم ان کے بقول ابھی اس بات کا تعین ہونا باقی ہے کہ قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے کے واقعہ میں کون کون ملوث ہے؟

واضح رہے کہ چند روز پہلے بھی پنجاب کے شہر حاصل پور میں اس سے ملتے جلتے واقعے میں مشتعل افراد نے ایک مذہبی تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو تشدد کرکے ہلاک کر دیا تھا۔

ان پر بھی الزام تھا کہ انہوں نے قرآن پاک کو آگ لگائی تھی۔
اور (اے حبیبِ مکرّم!) صبر کیجئے اور آپ کا صبر کرنا اللہ ہی کے ساتھ ہے اور آپ ان (کی سرکشی) پر رنجیدہ خاطر نہ ہوا کریں اور آپ ان کی فریب کاریوں سے (اپنے کشادہ سینہ میں) تنگی (بھی) محسوس نہ کیا کریںo

7 Comments:

At 5:10 AM, Blogger میرا پاکستان said...

مسلمانوں کے عقيدے کے مطابق احمدي مرتد ہيں اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہيں۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت يہ ہے کہ احمديہ جماعت يہ سمجھتي ہے کہ امام مہدي کا ظہور ہو چکا ہے اور مرزا غلام احمد ہي امام مہدي ہيں جبکہ مسلمان سمجتھے ہيں کہ ابھي امام مہدي کا ظہور نہيں ہوا اور مرزا غلام احمد نے انگريزوں کے اشاروں پر اس جماعت کا آغاز کيا تاکہ مسلمانوں کي واحدانيت کو مزيد کمزور کيا جاۓ۔
خدا کا شکر ادا کرنا چاہۓ کہ مسلمانوں کے دلوں ميں اب اتني وسعت پيدا ہوچکي ہے کہ وہ اس فرقے کو بھي برداشت کرتے ہيں جس کے کيلۓ ان کے عقيدے کے مطابق بہت بڑي سزا تجويز کي گئ ہے۔ اس ذہني وسعت کے باوجود اگر اس طرح کے واقعات ہورہے ہيں تو يہ اس بات کي طرف اشارہ ہے کہ ابھي بھي کچھ لوگ مسلمانوں کے جزبات سے کھيلنے کي کوشش کر رہے ہيں۔
خدا ہميں ايک دوسرے کو براداشت کرنے کي توفيق عطا فرماۓ اور ہمارے دلوں ميں مزيد نرم گوشہ پيدا کرے تاکہ ہم ملکر رہ سکيں۔

 
At 10:48 AM, Blogger راہ مقتل said...

بجا فرمایا، لیکن کون کافر ہے یا مرتد ہے اس بات کا فیصلہ اگر علما پر چھوڑ دیا جائے تو یقین مانیں انہوں نے کسی کو بھی مسلمان نہیں چھوڑا۔ صفحوں کے صفحے کالے ھیں ان کے فتاوی سے، وہابی۔ دیوبندی، بریلوی،نقشبندی،شعیہ، آغا خانی،بوہری وغیرہم کون بچ پایا ہے ان سے۔ اس بات کا فیصلہ اس قادر مطلق پر چھوڑ دیں تو اس ملک کے آدھے مسائل حل ہو جائیں

 
At 2:25 PM, Blogger میرا پاکستان said...

احمديوں کا جو عقيدہ ہے اس بارے میں مرتد ہونے کي راۓ علما کي نہيں بلکہ ان کے نبي کي ہے۔ جہاں تک بات ہے دوسرے فرقوں کي وہ نبي پاک کو آخري نبي مانتے ہيں اور اس بات پر متفق ہيں کہ امام مہدي کا ظہور ابھي نہيں ہوا۔ اگر کوئي دوسرا فرقہ بھي ايسي بات کرتا ہے تو وہ بھي مسلمانوں کے عقيدہ کے مطابق مرتد ہے اور اس میں کسي شک کي گنجائش بھي نہيں ہے۔
آپ احمدي ہونے کے ناطے کيا اس بات کي تصديق يا ترديد کريں گے کہ[دراصل ہم نے سن رکھاہے]مرزا صاحب کي موت ٹٹی خانے میں ہوئي تھي۔ کيا يہ سچ ہے يا پھر لوگوں نے بے پر کي اڑائي ہوئي ہے۔
اميد ہے آپ ہماري ان باتوں کا برا نہيں منائيں گے ۔ يہ باتيں ہم نے صرف علم ميں اضافے کي خاطر کي ہيں اور ان باتوں سے آپ کي دلآزاري مقصود نہيں ہے اور اگر آپ کي دلآزاري ہوئي ہو تو اسکيلۓ معزرت۔

 
At 4:49 PM, Blogger Zack said...

میرا پاسکتان: آپ تو اسم بمسمٰی نکلے۔ واقعی یہ آپ کا پاکستان ہے۔ بیچارے داودی اور باقی احمدیوں کا نہیں۔ آپ کے تبصرے پڑھ کر مجھے بہت افسوس ہوا ہے۔

 
At 8:07 PM, Blogger میرا پاکستان said...

ذکريا صاحب
اگر آپ کي دلآزاري ہوئي ہے تو ہم معافي چاہتے ہيں۔ ہم نے کبھي نہيں کہا کہ يہ ملک احمديوں کا نہيں ہے۔ دراصل بات داؤدي صاحب کے تبصرے نے آگے بڑھائي جب انہوں نے کہا کہ يہ سب مولويوں کا کيا دھرا ہے۔ ہم نے تو اپنے پہلے تبصرے ميں ہي کہ ديا تھا کہ چند لوگ اس واقعے کے پيچھے ہيں وگرنہ پاکستاني مسلمانوں کي اکثريت پاکستاني احمديوں کے ساتھ امن سے رہ رہي ہے۔
باقي باتيں جو ہم نے لکھي ہيں وہ کڑوي ضرور ہيں مگر تاريخ کا حصہ ہيں۔ ہمارا قطعأ ان کا مطلب کسي کي دلآزاري نہيں تھا۔ اگر آپ سمجھتے ہيں کہ يہ غلط ہيں تو آئيند مزيد احتياط سے تبصرہ کيا کريں گے۔
اچھا ہوتا اگر اور ساتھي بھي اپنے خيالات کا اظہار کرديتے۔

 
At 9:21 PM, Blogger راہ مقتل said...

جناب والا۔ خاکسار نے اس بلاگ کو نہ تو مذہبی گفتگو کے لئے بنایا ہی نہ ہی اس بات کا ارادہ ہے۔علمی گفتگو کے اور بھی بہت سے فورم موجود ہیں علاوہ ازیں ہزاروں کتابیں اور مواد دونوں فرقوں کی طرف سے موجود ہے۔ ڈھونڈنے والی نظر چاھیے مل تو سب کچھ جاتا ہے۔ بات جہاں تک تاریغ کی ہے تو تاریخ ایک فریق مرتب نہیں کرتا۔ دونوں فریقوں کے لیٹریچرکے مطالعے کے بعد ہی کوئ فیصلہ ہو سکتا ہے بہرحال جواب سے پہلے کچھ قرآنی اقتباس۔
تمام تراجم شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کےترجمتھ القرآن سے لئے گئے ھیں۔
سورہ حجرات آیت نمبر6 میں ہے:
اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق (شخص) کوئی خبر لائے تو خوب تحقیق کر لیا کرو (ایسا نہ ہو) کہ تم کسی قوم کو لاعلمی میں (ناحق) تکلیف پہنچا بیٹھو، پھر تم اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جاؤo
. اے ایمان والو! کوئی قوم کسی قوم کا مذاق نہ اڑائے ممکن ہے وہ لوگ اُن (تمسخر کرنے والوں) سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں ہی دوسری عورتوں کا (مذاق اڑائیں) ممکن ہے وہی عورتیں اُن (مذاق اڑانے والی عورتوں) سے بہتر ہوں، اور نہ آپس میں طعنہ زنی اور الزام تراشی کیا کرو اور نہ ایک دوسرے کے برے نام رکھا کرو، کسی کے ایمان (لانے) کے بعد اسے فاسق و بدکردار کہنا بہت ہی برا نام ہے، اور جس نے توبہ نہیں کی سو وہی لوگ ظالم ہیںo
. اے ایمان والو! زیادہ تر گمانوں سے بچا کرو بیشک بعض گمان (ایسے) گناہ ہوتے ہیں (جن پر اُخروی سزا واجب ہوتی ہے) اور (کسی کے غیبوں اور رازوں کی) جستجو نہ کیا کرو اور نہ پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کی برائی کیا کرو، کیا تم میں سے کوئی شخص پسند کرے گا کہ وہ اپنے مُردہ بھائی کا گوشت کھائے، سو تم اس سے نفرت کرتے ہو۔ اور (اِن تمام معاملات میں) اﷲ سے ڈرو بیشک اﷲ توبہ کو بہت قبول فرمانے والا بہت رحم فرمانے والا ہےo
اسی طرح حدیث نبویۖ ہے "اس شخص کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات بلا تحقیق آگے کرتا پھرے۔"
خاکسار اس سوال کے جواب میں جو عرض کرے گا وہ کون مانے گا (ویسے بھی غیراہم لوگوں کو اہمیت دینے کی ضرورت کیا ہے)۔ لہذا بہتر تو یہ ہو گا کہ اپنے سوال کا احمدی عقائد کی کتابوں اور لیٹریچر میں جواب تلاش کريں۔ جو کہ کسی بھی بات کی تحقیق کا نہائت موزوں اور مہذب طریقہ ہے

 
At 6:36 AM, Blogger میرا پاکستان said...

As you said, lets finish this discussion here. I am sorry if I hurt your feelings. Actually I shouldn't post my second comment which contradicted my mission and thats why I accepted my mistake and apologized to Zack.
I don't like the way you pinpointed me by using quranic verses and hadiths. Keep in mind the person you qouted to indulge me has same fatwa against those who don't believe in prophet Mohammed pbuh as a last prophet and believe that Mirza Ghulam Mohamed is Masih Maood. He called them Kafir as other Muslims do. Pakistan's constitution is also clear about this matter.
Muslims believe that Ahmadis have right to live in Pakistan as other Kafirs.
Again I am sorry and will never involve in this discussion again.

 

Post a Comment

<< Home